درس قرآن ۔ اجتہاد – ڈاکٹر صبیحہ اخلاق

  • 🌍 ترقی اور جہالت کا تضاد
    ڈاکٹر صبیحہ اخلاق نے وضاحت کی کہ آج کا انسان بظاہر ترقی یافتہ ہے۔ خلاء میں جا رہا ہے، سائنسی کامیابیاں حاصل کر رہا ہے، مگر اخلاقی و روحانی سطح پر نئی جہالت میں مبتلا ہے۔ مادہ پرستی، ظلم، استحصال اور نفس پرستی نے انسان کو اندھیروں میں دھکیل دیا ہے۔
  • ⚖️ الہی نظام اور شریعت کی بالادستی
    ویڈیو میں زور دیا گیا کہ دنیا کے قوانین عارضی ہیں، اصل قانون اللہ کا ہے۔ کوئی بھی انسانی نظام عدل کی ضمانت نہیں دے سکتا جب تک کہ وہ قرآن و سنت کے مطابق نہ ہو۔ اسلامی شریعت کا مقصد انسان کو انصاف، سکون اور مساوات دینا ہے۔
  • 🙏 دعا اور عمل کا باہمی تعلق
    • دعا ایک طاقت ہے لیکن عمل کے بغیر دعا بے اثر ہو جاتی ہے۔
    • مثال دی گئی کہ “بغیر کمان کے تیر کچھ فائدہ نہیں دیتا۔” اسی طرح دعا کے ساتھ محنت اور نیک عمل ضروری ہیں۔
    • دعا اللہ سے تعلق مضبوط کرتی ہے، لیکن عملی جدوجہد کے بغیر نتائج نہیں ملتے۔
  • دعا اور تقدیر کا تعلق
    قرآن کے مطابق اللہ چاہے تو تقدیر میں لکھی بات کو بدل دیتا ہے۔ اس سے یہ سبق ملتا ہے کہ دعا تقدیر کے فیصلے بھی بدل سکتی ہے۔ انسان کو کبھی مایوس نہیں ہونا چاہیے بلکہ دعا کے ساتھ ساتھ صبر اور محنت کو اپنانا چاہیے۔
  • 📚 اجتہاد کی اہمیت
    • اسلام ایک جمود زدہ مذہب نہیں بلکہ وقت کے ساتھ اجتہاد کی صلاحیت رکھتا ہے۔
    • اجتہاد کا مقصد شریعت کے اصولوں کی روشنی میں نئے حالات اور مسائل کا حل نکالنا ہے۔
    • یہ صلاحیت امت مسلمہ کو ہر دور میں زندہ اور فعال رکھتی ہے۔
  • 💔 کربلا کا پیغام
    • واقعہ کربلا کو اجتہاد، صبر اور قربانی کی عظیم مثال کے طور پر بیان کیا گیا۔
    • قیدیوں کی شام کے دربار میں پیشی، حضرت زینبؑ کے خطبات، اور حق کے دفاع میں امام حسینؑ کی قربانی کو ایمان و استقامت کی علامت بتایا گیا۔
    • یہ واقعہ بتاتا ہے کہ دعا اور جدوجہد دونوں ساتھ چلتے ہیں۔
  • 🕊 دعا کے آداب اور مواقع
    • وضو اور طہارت کے ساتھ دعا زیادہ مؤثر ہے۔
    • فرض نمازوں کے بعد دعا قبولیت کے قریب ہوتی ہے۔
    • سفر، بارش، اور مشکلات کے وقت دعا خاص اہمیت رکھتی ہے۔
    • دعا میں سب سے پہلے اپنے لیے اور پھر دوسروں کے لیے مانگنا چاہیے تاکہ اخلاص قائم رہے۔
  • 🌟 اہم پیغام
    ویڈیو کا مرکزی نکتہ یہ ہے کہ دعا، اجتہاد اور عمل کو ساتھ لے کر چلنا ضروری ہے۔ صرف الفاظ کافی نہیں، بلکہ عمل اور ایمان کے ساتھ ہی کامیابی ملتی ہے۔

ویڈیو کے مطابق جدید ترقی کے باوجود انسان کس “نئی جہالت” کا شکار ہے؟

  • 🌍 مادہ پرستی:
    انسان نے ٹیکنالوجی، سائنس اور دنیاوی آسائشوں میں ترقی حاصل کر لی ہے مگر اس کی سوچ اور مقصد صرف دنیاوی فائدے تک محدود ہو گئے ہیں۔
  • ⚔️ ظلم و استحصال:
    طاقتور قومیں اور طبقے کمزوروں پر غالب آ کر وسائل پر قبضہ کر لیتے ہیں، عدل اور مساوات ختم ہو جاتی ہے۔
  • 🧑‍🤝‍🧑 روحانی اندھیرا:
    دل و دماغ کو سکون دینے والا ایمان اور روحانی تربیت غائب ہو گئی ہے۔ انسان زیادہ جاننے کے باوجود زیادہ بے سکون ہے۔
  • 📖 قرآنی تناظر:
    یہ سب کچھ وہی “جہالت” ہے جسے قرآن نے گمراہی کہا ہے — یعنی اللہ کی ہدایت کو چھوڑ کر دنیاوی غرور پر اترانا۔

🔹 اس لیے ڈاکٹر صبیحہ اخلاق نے کہا کہ ترقی کے باوجود جب ایمان، عدل اور روحانیت موجود نہ ہوں تو انسان نئی جہالت میں ڈوبا رہتا ہے۔

ویڈیو کے مطابق دعا اور عمل کا آپس میں کیا تعلق ہے؟

  • 🎯 دعا بغیر عمل ادھوری ہے:
    ڈاکٹر صبیحہ اخلاق نے سمجھایا کہ صرف دعا پر انحصار کافی نہیں۔ اگر انسان عمل نہ کرے تو دعا ایسا ہے جیسے تیر بغیر کمان کے — بے اثر اور بیکار۔
  • 🙏 دعا روحانی قوت ہے:
    دعا انسان کو اللہ سے جوڑتی ہے، دل کو سکون اور حوصلہ دیتی ہے، لیکن یہ تعلق انسان کو عمل کی طرف بھی لے جانا چاہیے۔
  • 💪 عمل دعا کو مکمل کرتا ہے:
    دعا کے ساتھ جب انسان محنت، جدوجہد اور صبر کرتا ہے تو اللہ کی مدد شامل ہو جاتی ہے۔ صرف الفاظ نہیں بلکہ جدوجہد اور ایمان دعا کو نتیجہ خیز بناتے ہیں۔
  • 📖 قرآنی تناظر:
    قرآن میں واضح ہے کہ اللہ اسی قوم کی حالت بدلتا ہے جو اپنی حالت بدلنے کے لیے خود بھی کوشش کرے۔ یہ آیت دعا اور عمل کے رشتے کو خوبصورت انداز میں واضح کرتی ہے۔

🔹 خلاصہ یہ کہ دعا اور عمل ایک دوسرے کے لازم و ملزوم ہیں: دعا روحانی طاقت ہے اور عمل اس کا عملی اظہار۔

ویڈیو کے مطابق دعا اور تقدیر کا کیا تعلق ہے؟

  • تقدیر کی تبدیلی:
    ڈاکٹر صبیحہ اخلاق نے بتایا کہ قرآن کے مطابق اللہ چاہے تو تقدیر میں لکھی بات کو مٹا بھی دیتا ہے اور باقی بھی رکھتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ دعا تقدیر کو بدلنے کی طاقت رکھتی ہے۔
  • 🙏 دعا مایوسی کا علاج:
    انسان یہ نہ سمجھے کہ تقدیر طے ہے تو دعا کا فائدہ نہیں۔ بلکہ دعا انسان کو اللہ کی رحمت اور مدد کے قریب کر دیتی ہے، اور وہ چیز بھی عطا ہو سکتی ہے جو پہلے ناممکن لگ رہی ہو۔
  • 📖 قرآنی اصول:
    دعا اللہ کے ساتھ براہِ راست تعلق ہے۔ یہ تعلق انسان کو بتاتا ہے کہ تقدیر جامد نہیں بلکہ اللہ کی مرضی اور انسان کی دعا و جدوجہد کے ساتھ بدل بھی سکتی ہے۔
  • 💡 عملی پیغام:
    دعا کبھی بھی ترک نہیں کرنی چاہیے۔ مایوسی اور بے عملی تقدیر کے خلاف ہے۔ انسان کو دعا کے ساتھ ساتھ محنت بھی جاری رکھنی چاہیے تاکہ اللہ کی نصرت شاملِ حال ہو۔

🔹 خلاصہ یہ کہ دعا تقدیر کو بدل سکتی ہے، بشرطیکہ اخلاص، صبر اور محنت کے ساتھ مانگی جائے۔